By Waheed
روئی کے گالوں کی طرح گرنا اور زمین کے ماتھے کو چومنا یقینًا دلکش اور روح کو پُر سکوں کرنے والا قدرت کے عجیب و غریب مناظر میں سے ایک دلفریب منظر رھا۔ اور جہاں برف پوش پہاڑ اور برف میں لپٹے پیڑ پودوں نے روح کو رقص کرنے پر مجبور کر دیا اور ہر سال کی طرح پہلی برف باری سے خوش ہونے کا ایک اور سنہری موقع فراہم کیا۔
جہان نیم روشنی ،انگنت ملبوسات ،گانگڑی کی موجودگی نمکیں چائے کی لذّت اور ماں کے ہاتھوں سے بنی روٹی ،اور حسین لوگوں کے احساس نے روح کو سرمست کر دیا۔
وہی پھیلتی ہوئی خاموشی، گھونسلوں میں پرندوں کی خاموش موجودگی ، لوگوں کی چہل پہل میں تفریط،راستے میں درماندہ مسافروں ، برف کے بار سے بوجھل ہوتی ہوئی کمزور پودوں کی کمزور ٹہنیوں ،جھونپڑیوں کے نرم ہوتے ہوئے چھتوں ، چولہے می جلتی ہوئی آگ سے نکلنے والی زرد آمیز سرخ روشنی ،برف باری سے بہت حد تک متاثر ہونے والے زندگی کے پہلوؤں نے دل کو رنجیدہ کر دیا۔ اور اس زمیں پہ ہونے والے بہت سارے واقعات کی طرف سوچ کا رخ موڑ دیا ۔ اور میرے پورے ماحول کو جیسے خاموش کر دیا۔
اور خاموشی کا بھی ایک ساز ہوتا ھے جس کو سننے کے لئے انساں کا چٹّانوں سے سخت ہونا ضروری ھے۔
نمکین چائے سے اٹھنے والے بھاپ اور گانگڑی میں جلتے ہوئے انگاروں نے کچھ کمیوں کا بھی احساس دلایا۔
یہ ساری سنجیدگیاں ایک طرف اور دل کو یاد آنے والی کئی کہانیاں ایکطرف ۔دل کی وادیوں نے ایک بار پھر کسی وجود کا طواف کیا اور فرقتوں کے ساتھ بے اعتنائیوں کو سرد لہر کی مانند میری روح کو پھر سے زخمی کردیا ۔اور مجھے یقین دلایا کہ کچھ ایسے معاملوں پہ ہماری کوئی دسترس نہیں جن پہ ہماری سانسیں اٹکی ہوئی ہوں اور اکثر داغِ مفارقت کا ٹھیک ہونا نا ممکن ہی نہیں بلکہ نا ممکن سے بھی کہیں زیادہ دور اور دشوار ٹھہرا۔
By Waheed (واحد)
🦋🌸🦋